اقبال طارق
کہنا کہ مرے دل کے مضافات میں دیکھیں 
مجھ کو مرے اجڑے ہوئے حالات میں دیکھیں 
ماضی کے دریچے سے کوئی چاند اچھالے 
کب تک وہ ستاروں سے بھری رات میں دیکھیں 
چُپ چاپ تجھے روئیں مری آنکھ کے دریا 
جب عشق کی موجوں کو یہ جذبات میں دیکھیں 
اُس پار محبت ہے تو اس سمت وفا آج 
اور ایک گھڑا اپنی ہم اب ذات میں دیکھیں 

Post a Comment