رضیہ سبحان
میں اک پتنگ
ترے پاس ڈور الفت کی
جو اعتمادِ محبت کی ڈِھیل دے اِسکو
تو پھر ہواؤں کی سنگت میں خوب لہراؤں
جو بے رُخی سے یہی ڈور کھینچ لے تو اگر
تو بامِ عرش سے پھر میں زمیں پہ آجاؤں
جو تیری ڈور ہو مضبوط،پھر تومیں ہر دم 
ہر ایک مدِ مقابل کو مات دےجاؤں
بڑھاؤں مان ترا،جذبِ دل میں کھو جاؤں
مگر جو ڈورِ محبت ہوئی تری کمزور
تو پھر میں دُور
کسی چھت پہ
کٹ کے گر جاؤں

Post a Comment