اوصاف شیخ |
تیری بستی کے چاروںاور
پتھریلے پہاڑوں کا
ّّعجب اک سلسلہ پھیلا ہوا ہے
وفائے کوہکن کے لفظ سے نا آشنا
سنگلاخ چٹانیں
جو اندر سے بھی کالی
اور اوپر سے بھی کالی ہیں
نہ ان پہ گھاس اگتی ہے
نہی چشمے ابلتے ہیں
تیری بستی کے سارے لوگ
اور تم ایک جیسے ہو
وفائے کوہکن کے لفظ سے نا آشنا
سنگلاخ چٹانوں سے چہرے
اور آنکھیں پتھروں جیسی
ایک تبصرہ شائع کریں