..!!اداس ہوں میں

ں اپنی بھیڑوں کے پاس بیٹھا ،
تمھارے بالوں کی خوشبوؤں سے مکالمہ کر رہا ہوں ..!!
تمھارے لہجے کی نغمگی سے ،
زبور - جاں کے جس ایک صفحے پہ روشنی ہوئی تھی ،
میں اس کی ترتیل کر رہا ہوں ...!!!
یہ ایک صفحہ ..!!
زبور - جاں کا یہ ایک صفحہ ،
ہزار صدیوں کی داستانوں کا رازداں ہے..!!

یہ ایک صفحہ ..!!
یہ رازداری کی سوندھی سوندھی مہکتی خوشبو سے بھیگا صفحہ
میں اپنی آنکھوں میں بھر رہا ہوں ..!!
اداس ہوں میں ..!!
اداس ہوں میں کہ روشنی کی "ہری روایت" ،
جو میرے ماتھے ،تمہاری آنکھوں میں ایک جیسی لکھی گیی تھی،
تمہاری آنکھوں کی منتظر ہے ..!!
کبھی تم اپنے طویل ہوتے مکالموں سے مباحثوں سے جو وقت پاؤ..!!
تو اس طرف بھی نگاہ کرنا ..!!
میں اپنی بھیڑوں کے پاس بیٹھا ،تمھارے بالوں کی خوشبوؤں سے مکالمہ کر رہا ہوں ..!!
علی زریون..!!

Post a Comment