حمد کر ، مسعود، رب کی حمد کر
اُس کے معبد میں ادب سے حمد کر
اُس کی قدرت کے فلک پر حمد کر
اُس کے دربارِ انا میں عجز سے
اُس کی عظمت کے مطابق حمد کر
دل کی موسیقی کی دھُن پر حمد کر
مولوی رقاص کے انداز میں
بُلھے شاہ کی قافیوں کے سوز میں
ناچ پیہم ناچ من کی نرتکی
دف بجا کر ناچ رب کے سامنے
باندھ کر پائوں میں گھنگرو حمد کر
ہم قلم لوگوں سے مل کر حمد کر
عندلیبوں کی زبانِ ہجر میں
اُس گُلِ نایافتہ کی حمد کر
حمد کر مسعود ، رب کی حمد کر

مسعود منور

Post a Comment