قبو ل و ایجا ب کی شر یعت
د ر ست..... لیکن!
بد ن کی اپنی شر یعتیں ہیں
حقیقتیں ہیں
سوا ل ہیں
اپنے فیصلے ہیں-
تو فر ض جیسی عبا د تو ں سی
محبتو ں
اور حفظ.... جیسی
تلا و تو ں سی..... لگا و ٹو ں سے
نہ کھلنے وا لی گر ہ کے
انکا ر کو سمجھتے
جو گھپ اند ھیر و ں میں
لمس کے
گہر ی خا مشی میں بد ن کی
تکرا ر سی ہے کو ئی
اس ایک تکرا ر کو سمجھتے
یہ خوا ب گا ہو ں میں
فر ض آ د ا ب زو جیت کی ترا زوئو ں میں
جو تل رہا ہے
اس ایک سو دے کو
ا یک با زا ر کو سمجھتے
جو آ جتک کچھ سمجھ نہ پا ئے
وہ حر ف اقرا ر کی
تہو ں میں اتر کے
تفصیل حا شیہ میں قرا رکر تے
حقیقتو کے ورق الٹتے
بد ن کی اپنی شر یعتو ں کے
رمو ز و ا سرا ر کو سمجھتے..
Nasim Syed

Post a Comment