غلام فرید کاٹھیا ---- " لمحوں کی قید" --- میں
پریم چند کے بعد احمد ندیم قاسمی کے دھرتی پسند ہونے کے تسلسل میں غلام فرید کاٹھی…
پریم چند کے بعد احمد ندیم قاسمی کے دھرتی پسند ہونے کے تسلسل میں غلام فرید کاٹھی…
رفتہ رفتہ منظر شب تاب بھی آ جائیں گے نیند تو آ جائے پہلے ،خواب بھی آ جائیں گے ک…
ناف کے نُون میں جو خاک کا در پڑتا ہے کیا سمندر میں کوئی ویسا بھنور پڑتا ہے آئین…
سات سروں کا بہتا دریا تیرے نام ہر سر میں ہے رنگ دھنگ کا تیرے نام جنگل جنگل اُڑن…
گھرتو کیا اس نے خودکو ہی بھلا دیا تھا۔ سڑکو ں کی فٹ پاتھوں پر رات سے دن کرنا او…
وہ شام بس یوں ہی الجھتی رہی اور ٹھہرتی رہی وہ شام کبھی ٹھہر گئی اونچی، آسمان کو…
عورت اور خُوشبو ہمیشہ سے میری کمزوری رہے ہیں۔ شاید مجھے یہ کہنا چاہیے تھا کہ عو…
زبان کی اپنی ثقافت ہوا کرتی ہے جبکہ خیالات کی ایک اپنی تہذیب۔۔۔ شاعری کو زبان و…
چلتے چلتے رات ہو چکی تھی. نہ چاند نہ تارے. گھپ اندھیرے نے مجھے چاروں طرف سے گھی…
میں تو اِن زمینوں پر اکثر آتا جاتا ہوں آ کے ہر زمانے کو ، اپنا دُکھ سناتا ہوں ۔…
روشنی بجھ رہی ہے راہوں میں یہ کسے انتظار ہے میرا دھند کی کہکشاں میں ہوں موجود ی…
تارا بائی کی آنکھیں تاروں ایسی روشن ہیں اور وہ گرد وپیش کی ہر چیز کو حیرت سے تک…
جھونپڑے کے دروازے پر باپ اور بیٹا دونوں، ایک بجھے ہوئے الاؤ کے سامنے خاموش بیٹھ…
جب میں جاڑوں میں لحاف اوڑھتی ہوں، تو پاس کی دیوا روں پر اس کی پرچھائیں ہاتھی کی…
طُور سے بڑھ کے اپنا حال ہوا صرف اک بار من میں جھانکے تھے ’’میں محبت کیاہارا،دین…
نیم خاک و نیم آب اے وصالِ ٓاب و گِل ، اے رمزِ دل اے سمندر کی سفیرِ ِ خوشنوا تج…
کیا تم بتا سکو گے کہ یہ میں اور تم جو مل کے مٹی کے کھلونے بنا رہے ہیں، یہ کس با…