گورنمنٹ کالج ساہیوال کے شعبہء اردو کے زیر اہتمام ممتاز شاعرہ ، مدیر اعلیٰ اردو منزل محترمہ صبیحہ صبا کے اعزاز میں تقریب پذیرائی منعقد ہوئی ۔ طلباء و طالبات نے محترمہ کا گرم جوشی سے خیر مقدم کیا اور انکے کلام کو دلچسپی سے سنا۔ ساہیوال صبیحہ صبا کا اپنا شہر ہے ان کی جائے پیدائش ہے کراچی اور بعد میں ابوظبی منتقل ہونے سے قبل ساہیوال میں ان کا طویل قیام رہا ۔ ساہیوال کو شہرِ مجید امجد اور شہرِ غزل کہا جاتا ہے۔
صبیحہ صبا کی ویب سائٹ اردومنزل بھی دنیا بھر میں مشہور ہوئی۔

گورنمنٹ کالج ساہیوال کے پروفیسر ندیم عباس اشرف نے ممتاز شاعرہ صبیحہ صبا کا تعارف کرایا اور انہوں نے کہا کہ صبیحہ صبا نے ساہیوال میں ہی دورانِ تعلیم شاعری کا آغاز کیا اور ان کے پہلے شعری مجموعہ کی رونمائی بھی ۱۹۷۹ میں ساہیوال میں ہوئی جس میں پاکستان کے ممتاز اہلِ قلم نے شرکت کی ۔ صبیحہ صبا پانچ شعری مجموعوں کی مصنفہ ہیں جن کے نام یہ ہیں : ۔۔۔ لفظوں کا شہر ، لفظ بنے تصویر ، تری صدا آئی ، تخیل ، دل دردآشنا ۔ ان کتابوں کی رونمائیاں ساہیوال ، لاھور ، کراچی ، ابوظبی ، دبئی ، شارجہ ، فجیرہ وغیرہ میں ہوئی ہیں اور ، صبیحہ صبا نے متعدد عالمی مشاعروں میں شرکت کی صغیرا حمد جعفری ادبی جشن و اردو منزل ادبی ایوارڈز کے منتظم اعلیٰ ہیں ۔ ۱۹۷۳ سے ۲۰۱۴ تک دنیا کے سینکڑوں اردو و دیگر زبانوں کے ممتاز شاعر ، ادیب ، مصنف ، صحافی ، دانشور ان کی ادبی تقریبات میں شامل رہے ان کی ادب کے فروغ کے لئے کی جانے والی کوششوں کو خوب سراہا گیا۔
تعارف کے دوران ، پروفیسر ندیم نے فرمایا کہ ادبی خدمات کے اعتراف میں ، صبیحہ صبا کو پاکستانی سفارتخانہ کے پبلک ریلیشنز ، پبلک ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ نے ، پاکستانی ادبی تنظیموں نے ، پاکستانی مرکز وغیرہ نے گولڈ میڈلز ، لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز سے نوازا اور ، مشہور نوائے وقت گروپ نے ادبی خدمات کے اعتراف میں دبئی کے انٹرکونٹینینٹل ہوٹل میں خصوصی تقریبات میں قائداعظم ادبی ایوارڈز اور علامہ اقبال ادبی ایواردز صبیحہ صبا اور سید صغیر احمد جعفری کو عطا کئے ۔ اس موقع پر ، پروفیسر ودود طارق نوید نے بھی صبیحہ صبا کی علمی و ادبی خدمات کو سراہا اور خوشی کا اظہار کیا کہ شہر مجید امجد سے تعلق رکھنے والی شاعرہ صبیحہ صبا نے ادبی دنیا میں جتنی پہچان بنائی وہ ہمارے لئے باعث فخر ہے، اردو منزل ادبی ایوارڈز ، عالمی مشاعرے ، شام، افسانہ و غزل کی شاندار تقریبات برسوں منعقد کرکے دیارِ غیر میں بہتریں ادبی و ثقافتی خدمات انجام دے رہے ہیں اور ، خوشی کی بات یہ ہے کہ یہ ادبی جوڑا اپنی منفرد حیثیت منوانے میں کامیاب ہوا 

پروفیسر ندیم عباس اشرف ، پروفیسر ودود طارق نوید ، پروفیسر محمد رفیق ، کالج کے دیگر اساتذ ہ اور طلباء و طالبات کی موجودگی میں ندیم عباس اشفرف ، سید صغیر احمد جعفری نے اپنا کلام پیش کیا اور آخر میں مہمان شاعرہ صبیحہ صبا نے اپنی کئی غزلیں پیش کیں جنہیں اساتذہ ، طلباء وطالبات نے بھرپور انداز سے نوازا ۔
آخر میں مہمان شاعرہ سے ایم اے اردو کے طلباء و طالبات نے ادب کے حوالے سے سوالات کئے  


Post a Comment