انور زاہدی

زندگی صحرا میں رخشاں چاندنی کا نام ہے
کو ہ پر بادل ندی میں پانیوں کا نام ہے
زندگی طوفان 'خاک اور دشت میں پانی کی چاہ
بارشوں میں رقص کرتی زندگی کا نام ہے
زندگی ہے قیس کی آنکھوں میں وحشت اور جذب
زندگی لیلی کے جسم و جاں میں مجنوں نام ہے
وسط صحرا پیاس اور اک حوصلہ ہے زندگی
زندگی شام غریباں میں دھو ئیں کا نام ہے
زندگی فرہاد کا تیشہ 'جنُوں اور سنگ کوہ
زندگی شیریں کے حُسن بےبہا کا نام ہے
زندگی ہے ہیر کی بیچارگی اور زہر عشق
بانسری کی دُھن پہ رانجھا کی لگن کا نام ہے
اک وجودی فلسفے کے دائرے میں زندگی
اور محور میں ہیں ہم جس زندگی کا نام ہے
زندگی ہجر و فراق و وصل کے ہیں مرحلے
زندگی نان جویں کی جُستجو کا نام ہے
زندگی اک مشکبُو شام و سحر ہے تیری یاد
زندگی ہوتی طلوع صبح نو کا نام ہے
زندگی تاریکی شب میں بقائے زندگی
زندگی روشن سے دن میں زندگی کا نام ہے
صبح کرنا شام کا ہے زندگی کا یک روپ
رات میں اختر شماری زندگی کا نام ہے
زندگی لاچارگی میں رنگ عزم زندگی
عشق قائم عشق دائم زندگی کا نام ہے
زندگی ہے آکسیجن جاں بلب سانسوں کے نام
صحن گُلشن میں مہکتی زندگی کا نام ہے
زندگی ہوں میں اگر تو بیکراں ہے زندگی
زندگی بس اس من و تُو کا ہی اصلی نام ہے

1 تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں