منظور قاضی
آؤ دیکھا نہ تاو دیکھا ہے
دل نے دل کا لگاو دیکھا ہے
میری انکھوں نے ساری دنیا میں 
حسن کا رکھ رکھاو دیکھا ہے
ہم نے ہر وقت نازنینوں سے 
عشق کا چل چلاو دیکھا ہے
انتخابات مین رقیبوں کا 
دھاندلی سے چناو دیکھا ہے
اپنی برگشتہ طالعی کے طفیل
دل پہ غم کا پڑاو دیکھا ہے 

Post a Comment