قمر رضا شہزاد
یہ پیڑ ، راستے ، مکاں رہیں گے کیا؟
ہم اپنے بعد بھی یہاں رہیں گے کیا؟
کسی کے لب پہ چیخ تک نہ آئے گی
تمام لوگ بے زباں رہیں گے کیا؟
ہماری آگ کیا کہیں نہ جائے گی
ہمارے گھر دھواں دھواں رہیں گے کیا؟
تو کیا تمام راستے اسی کے ہیں
سفر میں اُس کے کارواں رہیں گے کیا؟
کوئی نہیں کسی کی سن رہا اگر
یہ دُکھ خدا سے بھی نہاں رہیں گے کیا؟

Post a Comment