جگنو انٹر نیشنل لاہور کے زیرِ اہتمام لندن سے تشریف لائے ہوئے ممتاز شاعر، ادیب،ایوب اولیا کے اعزاز میں جگنو نویدِ بہاراں مشاعرہ، ان کی کتاب، "سنگیت کار" کا اجرا اور محفلِ موسیقی کا انعقاد پلاک  میں کیا گیا۔
 تقریب تین نشستوں پر مشتمل تھی۔ 
پہلی نشست  میں ایوب اولیا کی کتاب سنگیت کار کا اجرا کیا گیا۔ تقریب کی صدارت ممتا ز شاعرہ،ادیبہ، ڈائریکٹرآرٹس کونسل، فیصل آباد،صوفیہ بیدار نے کی۔جبکہ مہمانِ خصوصی پروفیسر کلیم احسان بٹ(راولپنڈی) تھے۔مہمانِ اعزاز ڈاکٹراظہر اقبال(راولپنڈی) تھے۔ ڈاکٹر صغریٰ صدف (ڈی  جی، پلاک)نے خصوصی شرکت فرمائی۔
تقریب کا آغاز محمد رضا جاوید نقشبندی نےتلاوت  ِ کلام پاک  سے کیابعد ازاں ہدیہء نعت ِبحضور سرورِ کائنات،ختم المرتبت رسولِ مقبول ﷺپیش کیا گیا۔
 بعد ازاں زین علی ثاقیبی نے بھی پنے انتہائی خوبصورت انداز میں ہدیہء نعت ِبحضور سرورِ کائنات،ختم المرتبت رسولِ مقبول ﷺ پیش کی۔پروگرام کی نظامت چیف ایگزیکٹو جگنو انٹر نیشنل، معروف شاعرہ ایم زیڈ کنول نے کی۔ شگفتہ غزل ہاشمی نے حرفِ آغاز کرتے ہوئے جگنو انٹرنیشنل کا بھرپور تعارف نذرِ سامعین کیا۔سنگیت کا ر پر ایم زیڈکنول،پرویز پارس اور مقصود چغتائی نے اظہارِ خیال کیا۔  مقررین نے اس کتاب کوفروغِ فنِ موسیقی میں ایک نئے باب کا اضافہ قرار دیا۔ ایم زیڈ کنول نے کہا کہ ایوب اولیا نے موسیقی کی دنیا میں ایک نئے سُر کا اضافہ کیا ہے اور وہ ہے  "اولیا سُر"اس ٹائٹل کو بہت پسند کیا گیا۔
   
دوسری نشست نویدِ بہاراں مشاعرہ کے حوالے سے تھی۔ جس میں ایم زیڈ کنول،،صوفیہ بیدار، صغریٰ صدف،اختر ہاشمی،، شگفتہ غزل ہاشمی، اعجاز اللہ ناز،ڈاکٹر ایم ابرار، مظہر حسین جعفری، شہزاد تابش، مختار حسین، صغیر احمد صغیر، شیراز انجم،میجر خالدنصر، فراست بخاری،ضیا حسین اور دیگرشعراء کرام نے خوبصورت کلام پیش کرکے محفل کو گرمایا۔ تقریب میں شاعروں، ادیبوں، طلبہ، اور ممتاز ادبی و سماجی شخصیات، شائقینِ ادب و موسیقی نے  بھر پورشرکت کی جن میں سید عارف نوناری،شہناز علی، علی رضا یعقوب، محمد سلیم،عبدالسلام، شاہد بلوچ، عامر حمید،تابش محبوب،اویس صادق،جاوید صمظہر سلیم مجوکہ، صائمہ فاروق  (لندن)،عالیہ اظہر، جاوید سندھو اوردیگر شامل تھے۔ 
تیسری نشست میں محفلِ موسیقی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ نوجوان کلاسیکل سنگر وحدت رمیز اور شام چوراسی گھرانے کے ہونہار سپوت شجاعت علی خان نے کلاسیکی و نیم کلاسیکی موسیقی کے مدھر سراور تان سے سماں باندھ دیا۔تینوں نشستوں کی نظامت  ایم زیڈ کنول نے اپنے مخصوص خوبصورت انداز میں کی۔ 

Post a Comment