ملک کا مثبت تاثر اُجاگر کرنے کی ضرورت ہے:رفیق رجوانہ

(رپورٹ: رمضان ساجد) 
چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ مغربی طاقتوں اور ان کے مشرقی اتحادیوں کی جانب سے دہشت گردی او ر انتہاپسندی کے ذریعے پیدا کی گئی افراتفری کے الزامات اْلٹا پاکستان پر لگانے کا موثر جواب دینے کے لئے مربوط قومی بیانیے کی ضرورت ہے۔ سیاسی، پارلیمانی اور سفارتی شعبوں میں حالیہ ادب اور تحریریں اس قومی بیانیے کو منظم بنیاد فراہم کرسکتی ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سیکرٹری سینٹ امجد پرویز ملک کی کتاب’’فوکس پاکستان’‘ کی تقریب رونمائی کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا۔فوکس پاکستان کی تقریب رونمائی اقبال ہال، قائداعظم لائبریری باغ جناح لاہور میں منعقد ہوئی جس میں گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ مہمان خصوصی تھے۔اس تقریب کا اہتمام ڈائریکٹر جنرل لائبریریز پنجاب ڈاکٹر ظہیر احمد بابر نے کیا تھا۔ چیئرمین سینٹ نے کتاب کے مصنف امجد پرویز ملک کو اس کتاب کے ذریعے پاکستان کے حوالے سے کئے جانے والے منفی پروپیگنڈے ، غلط فہمیوں اور منفی تاثر کو بھرپور انداز میں زائل کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ لکھاری نے اپنی تحریر کے ذریعے پاکستان کے مضبوط قومی بیانیے کے خدوخال بیان کئے ہیں اور پاکستان کے معاشی طورپر ترقی یافتہ، جمہوری طور پر مضبوط ،امن دوست اور ذمہ دار جمہوری ملک کے طور پر پہلوؤں کو کامیابی سے اجاگر کیا ہے جوکہ اسے خطے کے دیگر ممالک سے ممتاز کرتے ہیں۔
اِس موقع پر مہمان خصوصی گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ ملک کا مثبت تاثر کرنے کی ضرورت ہے ، ملک کو اِس وقت متعدد مسائل کا سامنا ہے جس میں آبادی میں بے پناہ اضافہ اور پانی کی کمی جیسے سنجیدہ مسائل شامل ہیں تاہم مثبت بات یہ ہے کہ آبادی میں نوجوانوں کی زیادہ تعداد مناسب مواقع ملنے پر ملک کی ترقی کا زینہ بن سکتی ہے ۔ جغرافیائی مرکزیت کی وجہ سے علاقائی امن کے لئے پاکستان کا کردار بہت اہم ہے۔ پاکستان اپنی مقبول قدروں کی وجہ سے ترقی پسند ملک ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ جمہوری حکومت معاشی خوشحالی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور علاقائی تجارت کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں۔ اہم منصوبوں کے ذریعے نا صرف ہم اپنی ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کررہے ہیں بلکہ مختلف شعبوں میں ہونے والی خوشحالی کے ثمرا ت سے خطے کے ممالک بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر امن کے فروغ کے لئے پرعزم ہیں اور اس مقصد کیلئے ہم نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اس کے باوجود بعض طاقتیں اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہے ہیں اور پاکستان کے خلاف منفی تاثر قائم کرنے کی منظم کوششیں ہورہی ہیں۔ ایسی صورتحال میں امجد پرویز ملک کی کتاب فوکس پاکستان اس تاثر کو زائل کرنے کی ایک موثر اور مربوط کوشش ہے۔ اپنے خلاف جاری پروپیگنڈے کے مقابلے کیلئے ایک موثر قومی بیانیے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت کے تسلسل، ادارہ جاتی ہم آہنگی ، معاشی استحکام ، آزاد میڈیا اور ترقی پسند معاشرت نے پاکستان کو ایک مضبوط جمہوری ملک بنا دیا ہے۔ 
کتاب فوکس پاکستان کے مصنف سیکرٹری سینٹ امجد پرویز ملک نے اکہا کہ یہ کتاب پاکستان کو در پیش چیلنجوں او ر مستقبل کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرنے کے ساتھ ساتھ ماضی کی شاندار کامیابیوں کا احوال ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جہادی کلچرکے فروغ سے پہلے پاکستان ایک ترقی پسند ملک تھا جس میں زندگی کے مختلف شعبوں میں بھرپور ترقی کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور آمروں کی جانب سے پاکستانی میں جہادی کلچر کے فروغ سے پاکستانی ثقافت، سیاست اور معاشی شعبوں میں انحطاط وقوع پذیر ہوا، انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں بھرپور طور پر بتایاگیا ہے کہ پاکستان کا موجودہ تاثر حقائق پر مبنی نہیں ہے اور منفی تاثر کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70برسوں کے دوران پاکستان نے زندگی کی مختلف شعبوں میں بھرپور ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب ہر اس پاکستانی کی آواز ہے جوپاکستان کو ترقی پسند مضبوط اور ثقافتی طور پر مربوط دیکھنا چاہتا ہے۔ملک میں صوفی کلچر جیسے خزانے سے استفادہ نہیں کیا گیاحالانکہ مثبت تاثر اُجاگر کرنے میں یہ ایک بہت اہم پہلو ہو سکتا تھا ۔اُنہوں نے کہا کہ ضرورت اِس امر کی ہے کہ ہم اپنے مثبت پہلوؤں کو اُجاگر کریں اور دُنیا کو بتائیں کے ہم اُس طرح انتہا پسند نہیں جس طرح کا تاثر پیدا کیا جاتا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان آنے والے غیر ملکی نہ صرف پاکستان کی مہمان نوازی سے بلکہ ملک کے کئی ایک شعبوں میں مثبت پہلوؤں سے اپنا تاثر تبدیل کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔
تقریب سے معروف صحافی سہیل وڑائچ، سیاسی رہنما منیر احمد خان اور ڈائریکٹر جنرل لائبریریز پنجاب ڈاکٹر ظہیر احمد بابر نے بھی خطاب کیا۔

Post a Comment