٭ آج دنیا کا کوئی حصہ ایسا نہیں ہے جہاں اردو ہو اور وہاں ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی کا نام نہ پہنچا ہو۔
دنیا بھر کے اردو پروگراموں، تقریبات، مشاعروں،مذاکروں اور سیمیناروں میں برقی کی شرکت و شمولیت لازمی عنصر کا درجہ رکھتی ہے۔
اس کے علاوہ خود ڈاکٹر برقی کی درجنوں اردو 

سائٹس،فیس، وہاٹس ایپ،ٹوئٹر اور دیگر سوشل سائٹس پرہر دن اپلوڈ ہونے والی پوسٹ اور میسج ان کی اردو دوستی اور دنیا ئے اردو میں اہمیت و مقام کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔مذکورہ خیالا ت کا اظہار ڈاکٹریحییٰ صبانے کے ایم سی کے شعبہئ اردو کی جانب سے منعقدہ ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی کو دی گئی استقبالیہ تقریب سے کیا۔ نھوں نے مزید گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ ابھی حالیہ دنوں ڈاکٹر برقی اعظمی کا شعری مجموعہ”روح سخن“منظر عام پر آیا ہے جس نے پوری دنیا سے قبول عام اور پذیرائی حاصل کی ہے۔دوران تعارفی خطاب انھوں نے بتایا کہ ڈاکٹر برقی کی ذات او رشخصیت ایک انجمن اور ایک عہد کی حیثیت رکھتی ہے۔ان کا وجود اردو شعرو ادب کے لیے نیک فال ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر برقی جہاں ایک معروف ادیب و شاعر ہیں وہیں گزشتہ کئی دہائیوں سے آل انڈیا ریڈیو،نئی دہلی کے شعبہ ِ فارسی سے وابستہ ہیں جہاں آپ سینئر براڈ کاسٹر و ایڈیٹر،اینکرجیسے اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ 
اس موقع پر کے ایم سی شعبہ اردو سے وابستہ ڈاکٹر امتیاز وحید نے بھی ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی پر اپنے تاثرات مقالے کی صورت میں پیش کرتے ہوئے،ان کی شاعری،فکرو فن بالخصوص ان کی موضوعاتی غزل گوئی پرخصوصی گفتگو کی جس سے ان کی شاعری، فکر، فن، ملاحظات اور تجربات کا مکمل احاطہ کیا۔اس کے بعد برقی اعظمی نے غزل،فکرغزل،ماحول غزل،غزل نمائی،غزل راگ سے متعلق اپنا ہی کلام سنا کر گفتگو کی۔ جسے سامعین و حاضرین نے بے حد پسندکیا۔برقی اعظمی کی دلکش و فکر انگیز شاعری اور غزلوں پر سب نے دل کھول کر داد دی اور ان کے فکرو فن کو سراہا۔

اس موقع پر شعبے کے طلبا و طالبا ت کی ایک کثیرتعداد کے علاوہ شعبہ کے سینئر استاذڈاکٹر خالد اشرف، ڈاکٹر راکیش پانڈے، ڈاکٹر محمد محسن،ڈاکٹر امتیاز وحید،عمران عاکف خان،عبد الحفیظ خان خصوصی طور پر موجود تھے۔

1 تبصرے

  1. میں رضا صدیقی کے اس لطف کا ممنون ہوں
    جن کی ہے برقی نوازی باعثِ عز و شرف
    سپاسگذار
    احمد علی برقی اعظمی

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں