اک فسوں بس تمام ہو جائے 
خبر بیشک صلائے عام ہو جائے
قصہ غم کا کیا رہے نہ رہے 
یہ کہانی بھی التزام ہو جائے
دن ڈھلے روز کی طرح لیکن 
وقت سے پہلے شام ہو جائے
شہر میں شور اک مچے ایسا
دن چڑہے قتل عام ہو جائے
آج کی داستان بھی انور 
عشق میں تیرے نام ہوجائے

Post a Comment