وہ جو اہلِ زبان ہوتا ہے
اہلِ اردو کی شان ہوتا ہے
آپ کا مائلِ کرم ہونا
ایسا کب میری جان ہوتا ہے
اشک آتا ہے آنکھ میں جو بھی
عشق کی داستان ہوتا ہے
دلِ بے آرزو ہے یوں اپنا
جیسے خالی مکان ہوتا ہے
دوست دشمن میں فرق کرنا بھی
اک عجب امتحان ہوتا ہے
خوف آتا ہے ہم کو اس لمحے
جب کوئ مہربان ہوتا ہے
پھول نازک جو ہے درخشاں وہی
خار کے درمیان ہوتا ہے

Post a Comment