پهر کسی یاد میں رویا ہوں میں بادل کی طرح 
ابر آلود فضا ہے ترے کاجل کی طر ح
کیسے بدلا یہ اچانک مرے اندر کا سما ں
آہنی شخص ہوا نرم جو ململ کی طر ح
اس کے پیروں سے اچهلتی ہے نزاکت ایسی
نرم ہونے لگے پتهر کسی مخمل کی تطرح
آو کعبے کی ہی دیوار کا سایہ ڈهونڈیں 
میر جیسے کسی دیوانہ و بے کل کی طرح
تیری نظروں کی حدوں میں ہی مقید ہے سحاب 
یہ تری ذات میں گم رہتا ہے پاگل کی طر ح

Post a Comment