یعقوب تصور
معجزہ حضرت شبیر نے کر رکھا ہے
خوں سے اسلام کا سر سبز شجر رکھا ہے
حشر تک زندہ و تابندہ رہیگا اسلام
جسم پر دین کے شبیر سر رکھا ہے
ظالموں نے تو یہ چاہا تھاکہ قرآں مٹ جائے
نوک نیزہ کی بلندی پہ مگر رکھا ہے
دھر تی شبیر کے غم کی نہیں ہوگی بنجر
اشک بارانی کا آنکھوں نے ہنر رکھا ہے


کور چشمی سے زمانے کو بچانے کےلئے
کربلا تو نے ہر اک آنکھ کو تر رکھا ہے
غم شہ کرب و بلا کا ہو ۔۔تو مٹ جائیگا
غم کلیجہ میں اگر کو ئی دگر رکھا ہے
یا حسین ابن علی آپ کی عظمت کو سلام
آپ نے دین محمد کو امر رکھا ہے
پیروی آل محمد کی ہے معراج حیات
یہ تصور نے سدا پیش نظر رکھا ہے

Post a Comment