روداد و تصاویر۔۔سید انورجاویدہاشمی
تمھارے شہر میں ہم لکھنئو سے آ ئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔محقق،شاعر،ناول
نگار،مترجم ڈاکٹر انیس اشفاق نے اُردو غزل میں علامت نگاری پر تحقیقی مقالہ لکھا اُن کی ڈاکٹریٹ کا مقالہ غالب کے سو سال،شعری مجموعہ،تحقیقی کتب اور آنے والا ناول اُن کے علمی و ادبی مقام کا تعّین کرتے ہیں۔ '' ڈاکٹر انیس اشفاق سے ایک مکالمہ'' کے عنوان سے انجمن ترقی ِ اُردو پاکستان کے تحقیقی مرکز گلشن اقبال کراچی میں آج صبح صدر انجمن [اعزازی] شیخ ا لجا معہ وفاقی جامعہ اردو 

کراچی ڈاکٹرظفراقبال کی صدارت میں تقریب کا انعقاد کیا گیاانجمن کی معتمد ڈاکٹرفاطمہ
حسن نے نظامت کی۔فراست رضوی،ڈاکٹرشاداب احسانی،زاہدہ حنا،پروفیسرسحر
انصاری نے زبانی اورمضمون کی صورت میں اظہار خیال کیا جب کہ سید انور جاوید ہاشمی نے منظوم خیرمقدمی کلمات پیش کیے۔آصف انصاری،ڈاکٹرجمال نقوی،
اوردیگرنے بھارت میں اُردو کے فروغ و رواج کے حوالے سے سوالات کیے جن کا جواب ڈاکٹرانیس اشفاق نے تفصیل سے دیا۔اُنھوں نے بتایا کہ بھارت کے ہر صوبے
میں اردو کی اکادمی اشاعت کتب اور تقاریب کا باقاعدہ اہتمام کرتی ہے جس کے لیے بھارت سرکار فنڈزمہیاکرتی ہے۔آندھراپردیش اردو اکادمی کا سالانہ بجٹ تیس ۳۰ کروڑ ہے۔دہلی میں اردو لسانیات،کمپوٹراوردیگرشعبوں کی تربیت کے لیے نصاب اور ادارے قایم ہیں۔اردواخبارات و رسایل کثیرتعداد میں شایع کیے جاتے ہیں وہاں شاعری سے زیادہ تحقیقی کام اور فکشن کا زور ہے۔اپنی کتاب میں ہم نے افتخار عارف سمیت،ظفراقبال،منیر نیازی،مجیدامجد،ناصرکاظمی احمد مشتاق اور بھارت کے ۴ اہم اردو شاعروں کے حوالے سے تحقیقی انداز میں نقطہ ء نظر پیش کیا ہے۔ناول نگار نسیم انجم نے اپنی ،آفتاب مضطرنے اپنا مجموعہ لاکلامی نسیم نازش نے اپنا مجموعہ،ہم نے عبدالصمدنورسہارن پوری،نصیرکوٹی،خلیل احمد خلیل،لیاقت علی عاصم کے مجموعے اوردیگر مصنفین و شعراء کے مجموعے بھی ڈاکٹرانیس اشفاق کو انجمن کی کتب کے ساتھ پیش کیے گئے۔نسیم نازش اور فراست رضوی نے مسلم شمیم ایڈوکیٹ،عابدرضوی اورغزل انصاری کے ساتھ مل کر مہمان اعزاز کو گل دستے پیش کیے۔مدیر قومی زبان ڈاکٹرممتاز احمد خاں،شہاب قدوائی،ناصر سوری و اراکین انجمن کے ساتھ ہی لندن سے آئی ہوئی نجمہ عثمان بھی تقریب میں شریک رہیں۔۔۔مہمانوں کی کتاب
اورڈاکٹرانیس اشفاق کی کتب کی پاکستان میں اشاعت کے معاہدے پر ڈاکٹرفاطمہ حسن نے تاثرات و دستخط لیے 


Post a Comment