ملالے! ملالے! ملا لے! ملالے!
تجھے مانتے ہیں وطن کے جیالے
ملا ہے تجھے یہ جو نوبل پرائز
کمالے' کمالے' کمالے' کما لے
تری علم سے دوستی ہے مسلّم
جلالت خیالے سراپا جمالے
ترے حوصلے کا ہے قائل زمانہ
تری عظمتوں کے بہت ہیں حوالے
تری تمکنت کی بَلندی ہے کے ٹو
ترے سامنے سرنگوں ہیں ہمالے
تری زندگی کی دعاؤں میں شامل
مساجد، منادر، معابد ' شوالے
پرانی صعُوبت کا مَحبس بُھلا کر
نئے موسِموں کی لہَکتی ہَوا لے

Post a Comment