جناب ڈاکٹر عزیز احسن [ڈاکٹرعبدالعزیز خاں] نے اپنی نئی تحقیق ۔۔پاکستان میں اُردو نعت کا ادبی سفر ۔۔مطبوعات نعت ریسرچ سینٹر [ مرکزِ تحقیق ِ نعت گوئی؟ترجمہ کیا جاسکتا ہے]گزشتہ شب  ہمیں نے عنایت کی ۔ڈاکٹر ریاض مجید نے اسے نعتیہ تبصرہ نگاری کے باب میں ایک ہم پیش رفت قراردیتے ہوئے بہت سی مفید اور قابلِ عمل گزارشات کے ساتھ محقق کی مناسب پیرائے میں توصیف کی ہے جب کہ تقدیم کے عنوان سے پروفیسر انوار احمد زئی کا مضمون بھی بہت محنت و توجہ سے لکھی جانے والی تحریرہے۔کیا بنے بات کے عنوان سے ڈاکٹرعزیز احسن لکھتے ہیں۔۔۔میں نے تو صرف صاحبِ کتاب اور نمایاں نعت گوشعراء کے تخلیقی میلانات کا خاکہ پیش کرنے کی کوشش کی ہے'میں امید کرتا ہوں کہ مستقبل کا کوئی باہمت لکھاری ،اپنی تنقیدی بصیرت بروے کار لاکر مجھ سے بہترانداز میں پاکستان میں اردو نعت کے ادبی سفر کا احوال قلم بند کرسکے گا۔۔۔انشاء اللہ!!!محمدعاصم بٹ صاحب[مدیر سہ ماہی ''ادبیات'' اسلام آباد کی تحریک پر میں نے اپنی پرانی تحریر کو نئی شکل دی ہے اس لیے وہ میرے شکرئیے کے مستحق ہیں۔محترمڈاکٹرریاض مجید اور محبّی پروفیسر انواراحمدزئی نے میری کاوش کو سراہا،ان دونوں حضرات کا رسمی طور پر صرف شکریہ اداکرنا کافی نہیں ہوگا لیکن کیا کِیا جائے کہ لفظوں میں احساسات کی حرارت منتقل کرنے کی کوئی اور صورت بھی تو نہیں۔اللہ ان حضرات کو اجرِ عظیم عطافرمائیے[آمین]معراج جامی [کمپوزنگ کے لیے اعانت نیز صبیح رحمانی ناشر کا بھی موصوف نے شکریہ اداکیا ہے۔
(سیدانورجاوید ہاشمی کا مطالعہ)

Post a Comment