معروف افسانہ اور ناول نگارانتظار حسین کو فرانسیسی حکومت کا لٹریچر آرٹ اینڈ کلچر کا سب سے بڑا ایوارڈ دیا گیا۔ انتظار حسین یہ ایوارڈ پانے والے پہلے پاکستانی ہیں۔انتظار حسین کو آرڈر آف دی آرٹ اینڈ لیٹرز ایوارڈ دینے کی تقریب لاھور کے مقامی ہوٹل میں ہوئی۔فرانسیسی سفیر فلپ تھیبو نے انتظار حسین انداز میں ایوارڈ پیش کیا۔
فرانسیسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ انتظار حسین جیسے لیجنڈ کو یہ ایوارڈ دینا ان کے لئے باعثِ فخر ہے۔


انتظار حسین نے کہا کہ وہ جس زبان سے منسلک ہیں، یہ ایوارڈ اسی زبان کا ہے۔انہوں نے اپنا ایوارڈ سعادت حسن منٹو،میرا جی اور محمد حسن عسکری سے 
منسوب کرنے کا اعلان کیا۔
ادارہ ادبستان انتظار حسین کو مبارک باد پیش کرتا ہے

1 تبصرے

  1. انتظار حسین کو فرانس سے آرٹ اینڈ کلچر ایوارڈ ملنے پر منظوم تاثرات: برقی اعظمی
    بزمِ ادب کی شمعِ فروزاں ہیں انتظار
    افسانوی ادب میں جوہیں فخرِ روزگار

    عہدِ رواں کے اہلِ قلم میں ہین معتبر
    ان کی نگارشات کو حاصل ہے اعتبار

    ہے ناولوں میں روحِ زماں ان کے منعکس
    افسانے ان کے اردو ادب میں ہیں شاہکار

    باضی کی بازگشت ہیں ان کی نگارشات
    ’’ دلی تھا جس کا نام ‘‘ بھی ہے اُن کی یادگار

    ادبی انعام ان کو ملا ہے فرانس سے
    ’’بستی‘]ہے جن کے طرزِ نگارش کی شاہکار

    کرتے ہیں وہ تلاش انھیں ’’ وہ جو کھوگئے‘‘
    نثری ادب میں وہ ہیں روایت کے پاسدار

    ’’جل گرجے‘‘ ’’خالی پنجرہ‘‘ خیمے سے دور‘‘ میں
    ہے ذہنی کرب عہدِ گذشتہ کا آشکار

    برقی ہین اہلِ فکر و نظر ان کے معترف
    اردو ادب کا عہدِ رواں میں ہیں وہ وقار

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں