اپریل, 2010 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

غزل

سیاہ آنکھ مری اور اُدھر کے نُوری سال سمیٹ بیٹھا ھُوں اپنی نظر کے نُوری سال جلا …

غزل

اس صحیفہ رو کی پیشانی کو جب چوما گیا آنکھ میں چشمہ اگا اور دشت تک بہتا گیا سرسر…

مزید پوسٹس لوڈ کریں کوئی نتائج نہیں ملے