روشنی بجھ رہی ہے راہوں میں
یہ کسے انتظار ہے میرا

دھند کی کہکشاں میں ہوں موجود
یہ بھی شاید غبار ہے میرا

آنکھ میری جو پھڑ پھڑانے لگی
کوئی تو سوگوار ہے میرا

چار سو ہے قبیلہ ء وحشت
اور تنہا سوار ہے میرا

شام ہوتے ہی لوٹ آتا ہے
سائے کو اعتبار ہے میرا

ایک میں ہوں مرے مقابل دل
بس یہی کارزار ہے میرا

حماد نیازی




Post a Comment